پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ، جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق



پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ، جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق


پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان اہم رابطہ، جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق

اسلام آباد(37نیوز): پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان ایک اہم اور باہمی اعتماد سازی پر مبنی بات چیت ہوئی ہے جس میں دونوں ممالک نے جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ رابطہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیز فائر کے حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے مقصد سے کیا گیا۔ دونوں افواج کے اعلیٰ عہدیداروں نے ہاٹ لائن پر براہ راست رابطہ کیا، جس کا پہلا دور مکمل ہو چکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات چیت کا محور دونوں ممالک کے درمیان 2003 کے جنگ بندی معاہدے پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنانا اور خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینا تھا۔ بھارتی میڈیا نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈی جی ایم اوز کی بات چیت خوشگوار ماحول میں ہوئی اور دونوں جانب سے کشیدگی میں کمی لانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

پاکستانی سکیورٹی حکام نے اس پیشرفت کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے رابطے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان اعتماد بحال کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسے مذاکرات کا تسلسل برقرار رکھا جائے تو نہ صرف ایل او سی پر امن قائم رہ سکتا ہے بلکہ عوامی سطح پر بھی خیر سگالی کا ماحول فروغ پا سکتا ہے۔

یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ماضی میں دونوں ممالک کے درمیان متعدد بار سیز فائر کی خلاف ورزیاں ہو چکی ہیں، جس سے نہ صرف فوجی بلکہ شہری آبادی کو بھی نقصان پہنچتا رہا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ رابطہ جنوبی ایشیاء میں امن کے امکانات کو ایک نئی سمت دے سکتا ہے، بشرطیکہ دونوں ممالک نیک نیتی اور سنجیدگی سے مذاکراتی عمل کو آگے بڑھائیں۔

پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کی بات چیت، مکمل جنگ بندی پر پیش رفت — شہری آبادی، فائرنگ اور ڈرون دراندازی سے گریز پر اتفاق

اسلام آباد/نئی دہلی: پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان اہم بات چیت کے بعد بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں ممالک کی افواج نے نہ صرف جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے بلکہ مستقبل میں کسی بھی قسم کی فائرنگ، شہری آبادی کو نشانہ بنانے اور ڈرونز کے ذریعے دراندازی نہ کرنے پر بھی اتفاق رائے قائم ہو گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یہ بات چیت ایک دوستانہ اور پیشہ ورانہ ماحول میں ہوئی، جس کا مقصد لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور ورکنگ باؤنڈری پر جاری کشیدگی کو ختم کرنا اور فریقین کو سیز فائر کے اصولوں پر سختی سے کاربند رہنے کا پابند بنانا تھا۔ اس بات چیت میں طے پایا کہ:

دونوں افواج کے درمیان کوئی فائرنگ نہیں ہوگی۔

شہری آبادیوں کو ہر صورت میں نشانہ بنانے سے گریز کیا جائے گا۔

پاکستان اور بھارت کی جانب سے ایک دوسرے کی حدود میں ڈرونز یا کسی بھی قسم کی فضائی دراندازی نہیں کی جائے گی۔


ڈی جی ایم اوز کا رابطہ کب اور کیسے ہوا؟
ذرائع کے مطابق یہ رابطہ ہاٹ لائن کے ذریعے ہوا، جس کا پہلا راؤنڈ مکمل ہو چکا ہے۔ اس سے قبل بھارتی میڈیا نے صبح دعویٰ کیا تھا کہ ڈی جی ایم اوز کی بات چیت شروع ہونے جا رہی ہے، تاہم اب سرکاری طور پر اس رابطے کی تصدیق بھی کر دی گئی ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

پاکستان نے بھارت کا ایک اور طیارہ مار گرایا

جنگ دوبارہ چھڑ سکتی ہے

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اڈیالہ جیل سے رہا