وزیراعظم شہبازشریف کی قومی قیادت کو دعوت ملتوی


وزیراعظم شہبازشریف کی قومی قیادت کو دعوت ملتوی

اسلام آباد: وزیراعظم کی جانب سے قومی قیادت کو دی گئی دعوت ملتوی — تفصیلی رپورٹ

اسلام آباد (37نیوز) — وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے قومی قیادت کو اسلام آباد میں دی گئی اہم دعوت غیر متوقع وجوہات کی بنا پر ملتوی کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ دعوت آل پارٹیز کانفرنس (APC) نہیں تھی بلکہ ایک ظہرانہ تھا جس کا مقصد پاکستان کی سیاسی قیادت کی طرف سے حالیہ بھارتی جارحیت کے خلاف یکجہتی اور قومی وحدت کے اظہار پر شکریہ ادا کرنا تھا۔

دعوت کا پس منظر

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو مدعو کیا تھا تاکہ بھارت کی جانب سے مسلط کردہ کشیدگی کے دوران سیاسی قیادت کی جانب سے حکومت اور افواجِ پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی پر ان کا شکریہ ادا کیا جا سکے۔ اس دعوت میں صرف سیاسی رہنما ہی نہیں بلکہ چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے گورنرز کو بھی شامل کیا گیا تھا۔ ان میں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل، اور گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ شامل تھے۔

دعوت کا مقصد اور اہمیت

یہ ظہرانہ اس قومی یکجہتی کی علامت تھا جو بھارتی جارحیت کے خلاف پورے پاکستان میں دیکھنے کو ملی۔ بھارت کی جانب سے جنگی ماحول پیدا کیے جانے سے قبل عمومی تاثر یہ تھا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت میں شدید اختلافات پائے جاتے ہیں، اور ایسی صورتحال میں حکومت کو سیاسی حمایت حاصل کرنا مشکل ہوگا۔ مگر یہ تاثر اس وقت غلط ثابت ہوا جب قومی اسمبلی میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے افواجِ پاکستان اور حکومت کے اقدامات کی یک زبان ہو کر حمایت کی۔

دعوت کیوں ملتوی ہوئی؟

ذرائع کے مطابق دعوت کے التوا کی وجہ بعض "ناگزیر وجوہات" بنی ہیں، تاہم اس حوالے سے کوئی سرکاری وضاحت سامنے نہیں آئی۔ البتہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ دعوت چند روز بعد کسی موزوں وقت پر دوبارہ دی جائے گی، جہاں ملک کی قیادت کو مدعو کر کے قومی وحدت کے اظہار پر ان کا باقاعدہ شکریہ ادا کیا جائے گا۔

آگے کا لائحہ عمل

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف قومی سطح پر سیاسی ہم آہنگی کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں، اور اس ضمن میں آئندہ دنوں میں اہم ملاقاتوں اور مشاورتوں کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد بھارت جیسے بیرونی خطرات کے مقابلے کے لیے اندرونی سطح پر اتحاد و اتفاق کو یقینی بنانا ہے۔

یہ پیش رفت اس بات کا ثبوت ہے کہ قومی مفاد کے موقع پر پاکستان کی سیاسی قیادت ذاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر متحد ہو سکتی ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

پاکستان نے بھارت کا ایک اور طیارہ مار گرایا

جنگ دوبارہ چھڑ سکتی ہے

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اڈیالہ جیل سے رہا