پورے غزہ پر قبضہ، اسرائیل کا نیا جنگی منصوبہ

 


تل ابیب (37 نیوز) اسرائیل نے ایک نیا جنگی منصوبہ منظور کیا ہے جس کے تحت وہ پورے غزہ پر قبضہ کرے گا اور غیر معینہ مدت تک وہاں موجود رہے گا۔ دو اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ کابینہ نے اس منصوبے کی منظوری پیر کی صبح دی۔ اسرائیلی فوج نے ہزاروں ریزرو فوجیوں کو دوبارہ طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر یہ منصوبہ مکمل طور پر نافذ ہوا تو غزہ میں اسرائیلی کارروائیاں نہایت وسعت اختیار کر لیں گی اور عالمی سطح پر سخت ردعمل متوقع ہے۔


عرب نیوز نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی حکام کے مطابق اس منصوبے کا مقصد حماس کو شکست دینا اور غزہ میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کو بازیاب کرانا ہے۔ اس عمل کے دوران لاکھوں فلسطینیوں کو جنوبی غزہ کی طرف دھکیلا جائے گا، جس سے انسانی بحران مزید شدید ہو سکتا ہے۔ جنگ بندی مارچ کے وسط میں ختم ہونے کے بعد اسرائیل نے غزہ پر شدید حملے شروع کر دیے تھے، جن میں سینکڑوں افراد شہید ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی افواج اب تک غزہ کے تقریباً 50 فیصد علاقے پر قبضہ کر چکی ہیں، جب کہ جنگ بندی سے پہلے ہی اسرائیل نے غزہ میں خوراک، ایندھن اور پانی کی فراہمی بند کر دی تھی، جس سے صورتحال بدترین انسانی بحران کی شکل اختیار کر چکی ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

پاکستان نے بھارت کا ایک اور طیارہ مار گرایا

جنگ دوبارہ چھڑ سکتی ہے

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اڈیالہ جیل سے رہا