زیادہ طیارے رکھنے والے دنیا کے ٹاپ 10 ممالک کی فہرست جاری، پاکستان کتنے نمبر پر ہے؟
زیادہ طیارے رکھنے والے دنیا کے ٹاپ 10 ممالک کی فہرست جاری، پاکستان کتنے نمبر پر ہے؟ تفصیلات سامنے آگئیں
اسلام آباد (37نیوز) پاکستان ایئرفورس کی بھارت پر برتری ثابت ہونے کے بعد ایک بار پھر طیاروں کا معاملہ تاحال رکنے کا نام نہیں لے رہا اور اب دنیا میں زیادہ طیارے رکھنے والے ٹاپ 10 ممالک کی فہرست سامنےآگئی ہے ۔
تفصیل کے مطابق لڑاکا طیاروں کا بیڑا ملک کے دفاع میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ حکومتیں اپنے ممالک کے خلاف کسی بھی مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے اسے ہمیشہ اپ ڈیٹ رکھنے کی کوشش کرتی ہیں۔
دنیا کے سب سے زیادہ فوجی طیاروں والے 10 ممالک – گلوبل فائر پاور کی دسمبر 2024 کی تفصیلی رپورٹ
گلوبل فائر پاور (Global Firepower) دنیا کی افواج کی طاقت کو ناپنے اور جانچنے والا ایک مستند بین الاقوامی ادارہ ہے جو ہر سال مختلف پیمانوں پر ممالک کی فوجی صلاحیتوں کی درجہ بندی جاری کرتا ہے۔ دسمبر 2024 میں اس ادارے نے سب سے زیادہ فوجی طیاروں کے حامل دس ممالک کی تازہ فہرست شائع کی، جو اس بات کا مظہر ہے کہ فضائی طاقت آج کے جدید دور کی جنگی حکمت عملی میں کتنی اہمیت رکھتی ہے۔
یہ طیارے مختلف اقسام کے ہوتے ہیں جن میں لڑاکا (fighter jets)، بمبار، ٹرانسپورٹ، تربیتی، نگرانی اور ہیلی کاپٹرز شامل ہوتے ہیں۔ ذیل میں ان دس ممالک کی تفصیلی فہرست اور ان کے فضائی بیڑے کی طاقت پیش کی جا رہی ہے:
1. امریکہ – 13,209 طیارے
امریکہ دنیا کی سب سے بڑی اور طاقتور فضائیہ کا حامل ملک ہے۔ اس کا فوجی فضائی بیڑہ 13,209 طیاروں پر مشتمل ہے، جن میں جدید ترین لڑاکا طیارے جیسے F-22 Raptor، F-35 Lightning II، B-2 Bombers اور ہزاروں ہیلی کاپٹرز شامل ہیں۔ امریکہ کی فضائی قوت اس کی عالمی فوجی بالادستی کا بنیادی ستون ہے۔
2. روس – 4,255 طیارے
روس کی فضائیہ دنیا کی دوسری بڑی فضائی طاقت ہے۔ اس کے 4,255 طیارے جدید لڑاکا طیاروں جیسے Su-35، MiG-31، اور Tu-160 جیسے بمبار طیاروں سے لیس ہیں۔ سوویت دور سے جاری یہ روایتی فضائی طاقت آج بھی جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کی جا رہی ہے۔
3. چین – 3,304 طیارے
چین مسلسل اپنی فوجی طاقت میں اضافہ کر رہا ہے اور اس وقت اس کے پاس 3,304 فوجی طیارے ہیں۔ چینی فضائیہ میں J-20 جیسے جدید لڑاکا طیارے شامل ہیں۔ چین نے مقامی طور پر تیار کردہ طیاروں کے ذریعے فضائی خود کفالت کا ہدف حاصل کرنے میں خاصی پیش رفت کی ہے۔
4. بھارت – 2,296 طیارے
بھارت دنیا کی چوتھی بڑی فضائیہ کا حامل ہے۔ اس کے 2,296 فوجی طیارے مختلف اقسام پر مشتمل ہیں جن میں Su-30MKI، Rafale، Tejas، اور دیگر اہم طیارے شامل ہیں۔ بھارتی فضائیہ اپنے دفاع اور حملہ آور صلاحیتوں کو مزید مضبوط کرنے کے لیے مسلسل جدید کاری کے عمل سے گزر رہی ہے۔
5. جنوبی کوریا – 1,576 طیارے
جنوبی کوریا کی فضائیہ، شمالی کوریا کے خطرے کے پیش نظر، ایک مضبوط اور جدید نظام کی حامل ہے۔ اس کے پاس 1,576 طیارے ہیں جن میں F-15، F-16 اور مقامی طور پر تیار کردہ FA-50 شامل ہیں۔ امریکہ کے ساتھ دفاعی اتحاد اس کی فضائی طاقت کو مزید تقویت دیتا ہے۔
6. جاپان – 1,459 طیارے
جاپان کے پاس 1,459 فوجی طیارے ہیں۔ یہ ملک جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فضائیہ کو مزید مستحکم کر رہا ہے۔ F-15، F-35، اور جدید ریڈار سسٹمز اس کی فضائی طاقت کا اہم حصہ ہیں۔
7. پاکستان – 1,434 طیارے
پاکستان اس فہرست میں ساتویں نمبر پر ہے، جس کے پاس 1,434 فوجی طیارے ہیں۔ پاکستانی فضائیہ (PAF) جدید لڑاکا طیاروں جیسے JF-17 Thunder، F-16 Fighting Falcon، Mirage اور دیگر ٹریننگ اور ٹرانسپورٹ طیاروں سے لیس ہے۔ پاکستان نے حالیہ برسوں میں مقامی سطح پر JF-17 جیسے طیارے تیار کر کے اپنی خود انحصاری میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔
8. مصر – 1,080 طیارے
مصر کے پاس 1,080 فوجی طیارے ہیں، جو کہ عرب دنیا میں سب سے بڑی فضائی قوت ہے۔ اس کے بیڑے میں F-16، Rafale، اور Mig-29 جیسے اہم طیارے شامل ہیں۔ مصر نے حالیہ برسوں میں یورپی اور روسی طیارے خرید کر اپنی طاقت کو جدید خطوط پر استوار کیا ہے۔
9. ترکی – 1,069 طیارے
ترکی نیٹو کا ایک فعال رکن ہے اور اس کے پاس 1,069 فوجی طیارے موجود ہیں۔ F-16، مقامی طور پر تیار کردہ Bayraktar TB2 ڈرونز، اور دیگر جدید سسٹمز اس کی فضائیہ کو خطے میں مؤثر اور خطرناک بناتے ہیں۔
10. فرانس – 972 طیارے
فرانس کے پاس 972 فوجی طیارے ہیں اور وہ یورپ کی اہم فوجی قوتوں میں سے ایک ہے۔ Rafale جیسے جدید لڑاکا طیارے اور فضائیہ کی عالمی سطح پر آپریشنل صلاحیت اسے ممتاز بناتی ہے۔ فرانس کی فضائیہ نیٹو مشنز میں بھی نمایاں کردار ادا کرتی ہے۔
نتیجہ
یہ فہرست ظاہر کرتی ہے کہ فوجی طیاروں کی تعداد اور معیار کسی بھی ملک کی دفاعی صلاحیت میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ ان دس ممالک کی فضائی قوتیں نہ صرف ان کے دفاع کا مضبوط ستون ہیں بلکہ عالمی طاقت کے توازن میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

Very nice 👍👍 🏣📯
ReplyDelete